Pages

Most Popular

ہفتہ، 24 دسمبر، 2016

ایک پادری کے اسلام پر اعتراضات کا جواب




ایک پادری کے اسلام پر اعتراضات کا جواب

تحریر:عبداللہ غازیؔ




(۱) سورہ بنی اسرائیل آیت ۱ اللہ تعالیٰ اپنے بندے کو مسجد الحرام سے مسجدِ اقصیٰ تک لے گیا۔ یہ مسجدِ اقصیٰ تو 691 مین بنی تھی ۔
 الجواب : یہ اعتراض ہی فضول ہے اور ہمارے دیسی عیسائی بھائیوں کی "علمیت" کی بہترین عکاسی کرتا ہے. واقعہ معراج کی آپ جو اہم ترین بات نظر انداز کر رہے ہیں وہ ہے ہم عصر لوگوں کی گواہی. فتح مکہ تک مسلمان اس پوزیشن میں نہیں تھے کہ اپنی ہر بات پر اصرار کر سکتے. پیغمبر اسلام کے بدترین دشمن خود ان کے قبیلے قریش کے ہی لوگ تھے جنہوں نے کم از کم پانچ مشہور جنگیں لڑیں. ان میں سے کسی ایک نے بھی کبھی یہ اعتراض نہیں کیا کہ ہمیں قرآن مجید کی اس آیت پر شک ہے کہ اِس وقت مسجد اقصٰی موجود نہیں.مسجد اقصٰی سے مراد عمارت نہیں بلکہ مقام ہے اب ایسا بھی نہیں تھا کہ قرآن مجید ان کی زبان کے علاوہ کسی دوسری زبان میں تھا جسے سمجھنے سے قاصر تھے. انہی کی صفوں میں وہ لوگ زندہ موجود تھے جنہوں نے متعدد بار تجارتی اغراض سے بلاد شام کے اسفار کئے تھے اور یروشلم میں واقع بیت اللہ کی زیارت بھی کر چکے تھے .جسے رومیوں نے مسیحیت کو قبول کرنے کے بعد بھی آلائشیں اور غلاظت پھینک کر متعفن کررکھا تھا. مسلمانوں نے تو اس کو صاف کرکے اس کا کماحقہ مقام اس کو واپس لوٹایا . پیغمبر اسلام کے بعد کوئی فرد اس وجہ سے مرتد نہیں ہوا کہ مسجد اقصٰی کا وجود نہیں اور یہ جھوٹ ہے بلکہ ارتداد کی وجوہات دوسری تھیں. اس آیت کے نزول کے بعد وہ صحابہ کرام جو مکہ میں انتہائی کسمپرسی کے عالم میں پیغمبر اسلام کا ساتھ دے رہے تھے کیوں ایک ایسے شخص سے چمٹے رہے جو خدا کے نام سے صریحاً ایسا جھوٹ بول رہا تھا جس کی کوئی تاویل بھی ممکن نہیں تھی اور نہ ہی کبھی اس کی تاویل کی گئی. انہیں کیا مفاد عزیز تھا جس کی وہ حفاظت کرتے رہے اور جھوٹ سے چمٹے رہے؟ شعب بنی ہاشم کے مصائب، جو تین برسوں تک ممتد رہے، ان لوگوں کو ایک غیر صادق شخصیت سے کس طرح منسلک رکھ سکتے تھے جس کا جھوٹا ہونا اظہر من الشمس ہو گیا تھا؟ لیکن اب یہ آپ ہی بتائیں کہ قیصر طبریاس کی حکومت کے پندرہویں برس (٢٩ عیسوی) میں لسانیات ابلینے کا حاکم کیسے بن گیا؟ جبکہ تاریخی شواہد کے مطابق اس کا دور حکمرانی تو چالیس قبل مسیح ہے.
(۲) سورہ طہٰ آیت نمبر ۹۰ سے ۱۰۰ بچھڑا سامری نے بنایا تھا۔ یہ سامری قوم تو اس واقعے سے ۱۰۰۰ سال بعد وجود میں آئے۔
الجواب :  مجھے نہیں معلوم تھا کہ میرے محترم بھائی ایسی کچی بات کریں گے. یہودیوں شروع سے ہی مخلوط اقوام کو سامری کا لقب دیا کرتے تھے زرا خروج باب ١٢ ورس ٣٨ تو ملاحظہ فرمائیں جہاں بنی اسرائیل کے خروج کے وقت ان کے ساتھ ملی جلی جماعت کے ہمراہ ہونے کا ذکر ہے. یہ ملے جلے افراد کون تھے؟یہی لوگ ہی سامری تھے جو غیر اقوام سے آمدہ شریعت موسوی کے پیروکار تھے اور انہی کے لیے ہیکل میں غیر اقوام کا برآمدہ بنایا گیا تھا. اب اگر قرآن کریم نے ان لوگوں میں سے کسی کو سامری کہہ دیا تو ہماری دیسی عیسائی بھائیوں کے پیٹ میں کیوں درد؟ یقیناً بغض اسلام کی وجہ سے.
(٣) سورہ الاعراف ۱۲۰ سے ۱۲۵ فرعون نے جادوگروں کو صلیب دینے کا حکم دیا ۔ مصرمیں صلیب دنے کا رواج تھا ؟
الجواب : بھائی صاحب اگر آپ کچھ قدیم مصر کی تاریخ کا علم بھی رکھتے تو ایسا بونگا اعتراض کبھی نہ کرتے لیکن کیا کریں اگر آپ تاریخ کے جھروکوں میں جھانکتے ہیں تو مسیحیت کی اصل واضح ہو جاتی ہے کہ یہ الہام کے نام پر قدیم بت پرستی کا ہی تسلسل ہے. John G. Jekson نے اپنی مایہ ناز کتاب Man, God & civilization میں Gerald Mesi کی کتاب Ancient Egypt سے اخذ کرتے ہوئے بیان کرتے ہیں کہ قدیم مصری دیوتا ہورس (جس کی باقیات بھی اہرام سے دریافت ہو چکی ہیں) کی جو منظر کشی کی گئی ہے اس میں صلیب کی علامت نظر آتی ہے. اس کے علاوہ آپ کی اطلاع کے لئے عرض کرتا چلوں کہ مصر کے قدیم دیوتا اوسائی رس کو بھی مصلوب ہی کیا گیا تھا بلکہ اس کی زندگی کے بڑے واقعات اناجیل میں موجود یسوع کی حیات سے مماثلت رکھتے ہیں صرف یہی نہیں سکاٹ لینڈ کے ممتاز محقق آرتھر فنڈلے تو یسوع سے قبل تیس ایسے دیومالائی منجی دیوتاؤں کی خبر دیتے ہیں جن کی کہانی بعینہ وہی ہے جو اناجیل میں یسوع کی ہے اور یہ سب تیس دیوتا یسوع سے قبل گزرتے ہیں زرا "روح القدس" سے خبر پا کر اس پر بھی روشنی ڈالیں.
(۴) سورہ یوسف ۲۰ حضرت یوسف کو درھم کے عوض بیچ دیا گیا ثبوت دیں کہ اس وقت سکہ رائج الوقت درھم ہی تھا۔
 الجواب : بھائی صاحب اگر آپ کو اپنی کتاب کی خبر ہوتی تو ایسی فضول بات کبھی نہیں کرتے. اب پیدائش کی کتاب باب ١٤ ورس ١٤ ملاحظہ فرمائیں جہاں لکھا ہے کہ ابراہیم علیہ السلام نے دان تک اپنے دشمنوں کا تعاقب کیا اب دان تو یعقوب علیہ السلام کے صاحبزادے کا نام تھا جس کے نام پر گلیل کے شمالی علاقے لیس کا نام "دان" رکھا گیا (قضاۃ 18:29)جب ابراہیم علیہ السلام کے زمانے میں دان کا وجود ہی نہیں تھا پھر کیسے ابراہیم علیہ السلام نے دان تک اپنے دشمنوں کا تعاقب کر لیا؟پیدائش کے مصنف نے دان کیوں لکھا لیس کیوں نہیں لکھا؟ اسی طرح پیدائش 23:2 میں سارہ کی وفات قریت اربع میں ہونے کا ذکر ہے جبکہ اس وقت قریت اربع کا نام حبرون تھا(پیدایش 35:27)اور قریت اربع یشوع کے زمانے میں رکھا گیا (یشوع 14:15)تو پھر کیسے ابراہیم علیہ السلام نے قریت اربع میں سارہ کی تدفین کر لی؟ بالکل اسی طرح قرآن مجید نے قدیم غیر معروف نقدی اصطلاح کو مروجہ اصطلاح میں استعمال کر لیا تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن اگر آپ کے نزدیک فرق پڑتا ہے تو پہلے بائبل کی خبر لیں اور اس کا انکار کریں پھر ہم بھی قرآن کے متعلق آپ کے مؤقف کی تائید کریں گے۔
فیس بک پر جوائن کرنے کے لیے یہاں کلک کیجئے!

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔